بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || سپاه پاسداران انقلاب اسلامی نے "آپریشن وعده صادق 2" کی پہلی سالگرہ کے موقع پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے شہید کمانڈروں کے کارناموں کو خراج تحسین پیش کیا کہا کہ اس آپریشن میں نہ صرف دشمن کو اس کی جارحیتوں اور جرائم کے جواب میں سخت سزا دی گئی بلکہ یہ اس پیغام کا حامل بھی تھا کہ اب مفت میں دھمکیاں دینے، خطرے میں ڈآلنے اور حملہ کرنے کا دور ختم اختتام پذیر ہوچکا ہے اور دشمن کی ہر جارحیت کا پشیمان کُن جواب بھی دیا جاتا رہے گا۔ بیان میں زور دیا گیا کہ دشمن کی جانب سے ہر نئی غلطی اور ممکنہ جارحیت کو عملیات وعده صادق سے کہیں زیادہ بھاری، درست اور ہلاکت خیز جواب دیا جائے گا۔
آپریشن وعدہ صادق 2 کی پہلی برسی کے موقع پر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے بیان کا متن درج ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
10 مہر ماه (یکم اکتوبر 2024) کا دن تاریخی اور پائیدار کارنامے "آپریشن وعدہ صادق 2" کی یاد دلاتا ہے جس میں اسلامی ایران نے محاذ مقاومت کے کمانڈروں اور رہنماؤں شہید اسماعیل ہنیہ، شہید سید حسن نصرالله اور شہید لیفٹننٹ جنرل پاسدار عباس نیل فروشان کی شہادت کے جواب میں مقبوضہ علاقوں کی گہرائیوں کو میزائل اور درست ہدف پر لگنے والے ڈرون طیاروں کے طوفان سے تباہ کر دیا اور صہیونی ریاست کی کھوکھلی ہیبت کو نیست و نابود کر دیا۔
اس اس تزویراتی کاروائی نے ـ عسکری عقلیت کی علامت اور تسدیدی توازن (Balance of deterrence) کے عظیم خالق شہید لیفٹننٹ جنرل پاسدار محمد باقری کی رہنمائی اور تدبیر، "علمدارِ میدان انقلاب اور مکتب مقاومت کی عظمت کے پرچم بردار" جنرل شہید لیفٹننٹ پاسدار حسین سلامی کی بہادرانہ اور پراثر کمان، اور میجر جنرل پاسدار امیرعلی حاجی زاده کے "تکنیکی عبقریت اور جارحانہ صلاحیت" اور میجر جنرل پاسدار محمود باقری کی "آپریشنل حکمت اور جہادی روح" کے تحت ـ ایران کی میزائل طاقت کو اس کے حیرت انگیز پہلوؤں کے ساتھ صہیونی دشمن اور اس کے حامیوں خصوصاً وائٹ ہاؤس کے مجرم حکمرانوں پر بھرپور طریقے سے عیاں کیا اور آپریشن کے میدان کو ایران اور ایرانیوں کی عظمت کی نمائشگاہ بنا کر رکھ دیا۔
یہ چاروں نامور جرنیلوں نے دوسرے کمانڈروں اور انقلاب اور ولایت فقیہ کے مکتب میں تربیت پانے والے غیرتمند اور بہادر مجاہدین کے ساتھ مل کر، اتحاد، یکجہتی اور ہم آہنگی کے ساتھ، غاصب اور دہشت گرد صہیونی ریاست کو ذلیل کرتے ہوئے ایک ایسا کارنامہ رقم کیا جس نے ایرانی قوم بلکہ پورے محور مقاومت (محاذ مزاحمت) اور تاریخ کے تمام حق پرستوں اور سامراج مخالفوں میں فخریہ خوشی، مسرت، جوش و خروش اور مسرت کے اسباب فراہم کئے۔
آپریشن "وعده صادق 2" نہ صرف بے عمل اور بے اثر عالمی اداروں کی خاموشی میں، بلکہ دنیا اور غلیظ و بھیڑیا صفت صہیونی ریاست کے لئے ایک واضح پیغام تھا کہ مفت میں دھمکیاں دینے کا دور ختم ہو چکا ہے اور اب ہر جارحیت کا جواب میں انتہائی سخت اور پشیمان کن ہو گا۔
اس آپریشن میں مقبوضہ علاقوں کی گہرائی میں دشمن کے اہم مراکز کو نشانہ بنا کر ثابت کیا گیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی میزائل اور ڈرون طاقت، جو قومی سلامتی اور عزت کی حقیقی پشت پناہ ہے، کسی بھی دفاعی ڈھال حتی کہ صہیونی ریاست کی امریکہ اور نیٹو کی حمایت یافتہ پرتوں والے دفاعی نظامات سے بھی آگے نکل کر اپنے اہداف کو درستی اور حیرت انگیز طریقے سے تباہ و برباد کر سکتی ہے۔ اس طرح کہ آج طفل کُش ریاست کے نام نہاد آہنی گنبد (آئرن ڈوم) اور ایرو (Arrow) تیر اور داؤد گوپیا (David's Sling) سسٹمز ابلاغیاتی سامراج اور صہیونیت کی تشہیری مہم اور نفسیاتی جنگ کے باوجود، بے اعتبار اور بے اثر ہیں۔
سپاه پاسداران انقلاب اسلامی لبنان کے ہمیشہ زندہ رہنے والے مزاحمتی کمانڈروں اور اسلامی ایران کے عظیم شہیدوں کے نام اور کارناموں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، تہذیب ساز اسلامی انقلاب اور اس کے عظیم اور حکیم معمار امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) کے مقاصد کے ساتھ اپنے عہد کی تجدید کرتی ہے اور انقلاب اسلامی کے رہبر معظم مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف حضرت امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کی حکیمانہ ہدایات کی پیروی کرتے ہوئے موقع کو غنیمت جان کر پوری مضبوطی اور قطعیت کے ساتھ خبردار کرتی ہے: دشمن کی طرف سے ہر نئی غلطی اور ممکنہ جارحیت کا ـ وعده صادق سے کہیں زیادہ بھاری، درست اور ہلاکت خیز ـ جواب ملے گا؛ ایسا جواب جو جعلی صہیونی ریاست جہنمِ موعود (The Promised Hell) کے قریب پہنچا دے گا۔
وَمَا النَّصْرُ إِلَّا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1۔ سورہ آل عمران: "بَلَى إِنْ تَصْبِرُوا وَتَتَّقُوا وَيَأْتُوكُمْ مِنْ فَوْرِهِمْ هَذَا يُمْدِدْكُمْ رَبُّكُمْ بِخَمْسَةِ آلَافٍ مِنَ الْمَلَائِكَةِ مُسَوِّمِينَ ﴿۱۲۵﴾ وَمَا جَعَلَهُ اللَّهُ إِلَّا بُشْرَى لَكُمْ وَلِتَطْمَئِنَّ قُلُوبُكُمْ بِهِ وَمَا النَّصْرُ إِلَّا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ ﴿۱۲۶﴾ لِيَقْطَعَ طَرَفًا مِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا أَوْ يَكْبِتَهُمْ فَيَنْقَلِبُوا خَائِبِينَ؛ ﴿۱۲۷﴾
کیوں نہیں، اگر صبر و برداشت اور پرہیز گاری سے کام لوگے اور وہ تم پر اسی دم اسی جوش (و خروش) تم پر حملہ آور ہو جائیں تو تمہارا پروردگار پانچ ہزار نشان زدہ فرشتوں سے تمہاری امداد کرے گا ﴿125﴾ 126۔ اور نہیں قرار دیا ہے اسے اللہ نے [فتح کے وعدے) کو مگرخوش خبری تمہارے لئے اور اس لئے کہ تمہارے دلوں کو اس سے سکون واطمینان ہوجائے اور نہیں ہے امداد مگر اللہ کی طرف سے جو بڑا زبردست ہے، بہت سوجھ بوجھ والا ﴿126﴾ تاکہ کافروں کے ایک بڑے حصے کا قلع قمع کر دے یا انہیں شکست دے کر خوار و ذلیل کر دے جس سے تاکہ وہ نا امید ہوکر واپس جائیں۔" ﴿127﴾
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ: ابو فروہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ